
روز ویلٹ ہوٹل پی آئی اے نے 1979 میں لیز پر حاصل کیا تھا اور 1999 میں تین کروڑ 65 لاکھ ڈالر کے عوض خرید لیا تھا۔ اِس وقت اس ہوٹل کی مالیت کروڑوں ڈالر بتائی جاتی ہے۔ آرام دہ پرتعیش قیام کی سہولیات سے آراستہ یہ ہوٹل نیو یارک شہر کے مشرق میں میڈیسن ایونیو اور 45 ویں اسٹریٹ پر اقوامِ متحدہ کی عمارت سے کچھ فاصلے پر قائم ہے اور شہر کا جگمگاتا ٹائمز اسکوائر بھی اس ہوٹل کے قریب واقع ہے۔چونکہ یہ مین ہیٹن کے رونق والے حصے میں قائم ہے جس کی وجہ سے یہ سیاحوں اور سفارت کاروں کے لیے پرکشش قیام گاہ کے طور پر مشہور ہے۔ ہوٹل کا افتتاح 1924 میں ہوا تھا۔لکڑی کے فرنیچر سے سجے 1025 کشادہ کمروں پر مشتمل یہ ہوٹل شروع سے ہی کئی سیاسی اور کاروباری شخصیات کی قیام گاہ اور توجہ کا مرکز بنا رہا ہے۔ خصوصاً اس کے 52 کشادہ فلیٹ نما کمرے بھی اس کی اہمیت میں اضافہ کرتے ہیں۔ان کمروں کے علاوہ ایک صدارتی اپارٹمنٹ بھی ہے جو چار کمروں، ایک باورچی خانے، ایک علیحدہ بیٹھک اور ڈائننگ روم پر مشتمل ہے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ، نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے اعلان کیا ہے کہ مین ہیٹن میں واقع تاریخی روز ویلٹ ہوٹل، جو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی ملکیت ہے، جون 2025 سے پناہ گزینوں کے لیے بند کر دیا جائے گا۔ یہ ہوٹل 2023 میں نیویارک سٹی انتظامیہ کو تین سالہ لیز پر دیا گیا تھا، جس کی مالیت 220 ملین ڈالر تھی، تاکہ اسے پناہ گزینوں کی رہائش کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ تاہم، حالیہ مہینوں میں امریکہ میں پناہ گزینوں کی آمد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، جس کی وجہ سے نیویارک سٹی انتظامیہ نے اس معاہدے کو قبل از وقت ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ روز ویلٹ ہوٹل کی مستقبل کی صورتحال کے بارے میں پی آئی اے یا پاکستانی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
Leave a Reply