
اسلام آباد: بجلی کی مد میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے اور ٹیکسوں میں کمی کے منصوبے کو آئی ایم ایف کی جانب سے رد کیے جانے کے بعد حکومت نے ایک نیا منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت بنیادی ٹیرف میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی کی جائے گی اور گردشی قرضے کے حجم کو ختم کیا جائے گا۔اس منصوبے کے تحت، قرضوں کی ادائیگی میں 1.3 کھرب روپے کی کمی سے پیدا ہونے والی مالی گنجائش کو استعمال کیا جائے گا تاکہ بجلی کے شعبے میں جاری مالی نقصانات کو حل کیا جا سکے۔ایک معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دستیاب مالی گنجائش کا ایک بڑا حصہ، تقریباً ایک کھرب روپے، گردشی قرضے کے ذخائر کو ختم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔سرکاری ذریعے نے بتایا کہ آئی ایم ایف کا جائزہ مشن آئندہ ماہ کی پہلی تاریخوں میں، یعنی 4 مارچ 2025 سے پاکستان کا دورہ کرے گا تاکہ 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے پہلے جائزے پر مذاکرات کیے جا سکیں۔
Leave a Reply