
یہ انوکھی شادی کی تقریب ہماچل پردیش کے گاؤں شیلائی میں ہاٹی قبیلے کے دو بھائیوں کی تھی، یہ شادی ایک سے زیادہ شوہر رکھنے کے رواج کے تحت ہوئی۔ دلہن سنیتا چوہان سے پردیپ اور کپیل نیگی نے شادی کی، تینوں نے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ کسی بھی دباؤ کے بغیر کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہماچل پردیش کے ریونیو قوانین کے تحت اس رواج کو ‘جودیدارا’ کا نام دیا گیا ہے،ضلع ٹرانسگیری کے گاؤں بدھانا میں گزشتہ 6 برسوں کے دوران اس طرح کی 5 شادیاں ہوچکی ہیں۔
دُلہے پردیپ کا تعلق شیلائی گاؤں سے ہے اور وہ سرکاری ملازم ہے جب کہ اس کا چھوٹا بھائی کپیل بیرون ملک روزگار کے سلسلے میں مقیم ہے۔
ہاٹی قبیلے میں ایک خاتون کی ایک سے زیادہ شوہر رکھنے کی روایت صدیوں سے چلی آرہی تھی لیکن خطے میں آباد قبیلوں کی خواتین میں تعلیم اور معاشی بہتری کے بعد خواتین کے ایک سے زائد شوہر رکھنے کی روایت دم توڑ گئی تھی۔
مذکورہ گاؤں کے بزرگوں نے بتایا کہ اس طرح کی شادیاں خفیہ طور پر کی جاتی ہیں اور معاشرے میں تسلیم کی جاتی ہیں لیکن اس کی تعداد کم ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ماہرین کے مطابق اس طرح شادیون کی ایک وجہ آبائی زمینوں کو تقسیم ہونے سے بچانا ہے کیونکہ آبائی جائیداد میں قبائیلی خواتین کے حصے چل رہا ہے ۔
Leave a Reply