
زمین پر اگلا برفانی دور: 10 ہزار سال بعدسائنسدانوں نے زمین کی گزشتہ برفانی ادوار کی بنیاد پر یہ کہا ہے کہ اگلا برفانی دور تقریباً 10 ہزار سال بعد آ سکتا ہے۔زمین کے شمالی نصف کرے میں برف کی تہیں مسلسل پھیلتی اور کم رہتی ہیں، اور یہ عمل تقریباً ہر ایک لاکھ سال میں مکمل ہوتا ہے۔ آخری برفانی دور 11,700 سال پہلے ختم ہوا تھا، اور نئی سائنسدانوں کے مطابق، اگلا برفانی دور 10 ہزار سال بعد شروع ہونے کا امکان ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق زمین کے سورج کے گرد مدار میں معمولی تبدیلیاں آب و ہوا کے طویل مدتی اثرات انداز چھوڑتی ہیں اور مدار کی بے قاعدگیاں ہی برفانی دور کی بنیادی وجہ ہیں ماہرین عرصے سے سمجھتے ہیں کہ زمین کے مدار میں ہونے والی تبدیلیاں برفانی ادوار کے آغاز و اختتام میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سانتا باربرا کی ماہر پیلیو سیانوگرافر لورین لیسیکی اور ان کے ساتھیوں نے 900,000 سال کے موسمیاتی ڈیٹا کا تجزیہ کیاایک تحقیق میں یہ ثابت ہوا کہ ہر برفانی دور ایک متوقع ترتیب سے عمل کرتا ہے، اور برفانی ادوار کے درمیان تبدیلیاں زمین کے مدار میں ہونے والی معمولی تبدیلیوں کی وجہ سے ظہور پذیر ہوتی ہیں ۔کیا اگلا برفانی دور تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے؟ ایک اہم سوال یہ ہے کہ انسانی سرگرمیوں، خاص طور پر صنعتی انقلاب کے بعد بڑھتی ہوئی کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار، ان قدرتی رجحانات کو کس حد تک تبدیل کر سکتی ہے؟جرمنی کے الفریڈ ویگنر انسٹی ٹیوٹ کے ماہر حیاتیات گریگور نور کے مطابق، فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مسلسل بڑھتے اخراج کے باعث اگلے برفانی دور کی منتقلی کا امکان بہت کم ہو گیا ہے۔ انسانوں نے آب و ہوا کو اس قدر کیا کہ زمین کے مستقبل کے برفانی ادوار پر اس کے اثرات پڑ سکتے ہیں۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر زمین کی آب و ہوا صرف قدرتی عوامل کے مطابق آگے بڑھے، تو اگلا برفانی دور تقریباً 10 ہزار سال بعد آ سکتا ہے۔ لیکن انسانوں کی پیدا کردہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دیگر گرین ہاؤس گیسز کے بڑھتے اخراج نے زمین کے قدرتی موسمیاتی نظام کو تبدیل کر دیا ہے، اور یہ ممکن ہے کہ اگلا برفانی دور تاخیر کا شکار ہو جائے، یا پھر یہ برفانی وقوع پزیر ہی نا ہو
Leave a Reply