
تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع سانگھڑ میں زمیندار گلو منگوانوں کی زرعی زمین پر قائم مبینہ نجی جیل سے گیارہ افراد بازیاب کر لئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج سانگھڑ غلام مرتضی بلوچ کے حکم پرمنگلی پولیس نے ہیرو بھیل خاندان کے گیارہ افراد کو بازیاب کرایا ، جن میں خواتین بچے اور مردوں کو بازیاب کرواکر ایڈیشنل سیشن جج غلام مرتضی بلوچ کی عدالت میں پیش کیا۔ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے تمام گیارہ بازیاب افراد کو اپنی مرضی کے مطابق زندگی بسر کرنے کا حکم دےدیا۔بازیاب افراد کی شناخت شریمتی ۔مٹھی۔شریمان وشال۔شریمان لچھمن۔شریمتی جگتی۔شریمان ناتھو۔شریمتی آرتی۔شریمان دایو۔شریمتی سپنا۔شریمان نریش اور شریمتی پونا کے نام سے ہوئیزمیندار گلو منگوانوں اپنی زرعی زمین پر گزشتہ پانچ سال سے زبردستی جبری مشقت لے رہا تھا۔بازیاب افراد۔ کھانے پینے کی اشیاء کے علاؤہ گزشتہ پانچ سال سے فصل کا کوئی بھی حساب کتاب نہیں دے رہا تھا۔بازیاب افراد ہیرو بھیل نے اپنے خاندان کی زمیندار گلو منگوانوں کی زرعی زمین سے بحفاظت بازیاب کروانے کی درخواست ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں جمع کروائی تھی۔

Leave a Reply