
کوئٹہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کی پیش رفت سے متعلق اعلی سطحی اجلاس پیر کو یہاں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی صدارت میں سیکرٹریٹ میں منعقد منعقد ہوا ۔ اجلاس میں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ٹریفک مینجمنٹ کے لیے متعدد انقلابی اقدامات کا فیصلہ کیا گیاوزیر اعلی نے مرکزی شہر کو ” ڈاون ٹاون ” قرار دینے کی منظوری دی جہاں رکشوں کی جگہ محدود تعداد میں جدید اور ماحول دوست الیکٹرک کاریں متعارف کرائی جائیں گی ان میں خواتین کے لیے خصوصی “پنک کاریں ” بھی شامل ہوں گی وزیر اعلی نے اجلاس میں وال چاکنگ ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں اور اشتہاری کمپنیوں کو قانونی نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ حکمراں جماعتوں سمیت کوئی بھی سیاسی تنظیم اگر تنظیم اگر خلاف ورزی کی مرتکب پائی گئی تو اس کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گیانہوں نے ہدایت کی کہ جلسوں اور سیاسی سرگرمیوں کے بعد تمام پینا فلیکس اور دیگر تشہیری مواد فوری طور پر ہٹا دیا جائے تعلیم کے شعبے میں پیش رفت کے لیے وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ غیر فعال سرکاری اسکولوں کو بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے تحت فعال بنایا جائے شجر کاری کے فروغ کے لیے محکمہ جنگلات کو ایک جامع منصوبہ تیار کرنے کا حکم بھی دیا گیا کیف بلدیہ کی تنظیم نو کے لیے سمری میں تاخیر پر وزیر اعلی نے سیکرٹری بلدیات پر اظہار برہمی کیا اور ست روی پر جواب طلبی کرلی انہوں نے واضح کیا کہ عوامی مفاد کے منصوبوں میں کسی قسم کی تاخیر یا رکاوٹ ناقابل قبول ہے ۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شہر میں پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف جاری مہم کے تحت گزشتہ ایک ہفتے میں 1500 سے زائد بھکاریوں کو حراست میں لے کر بحالی مراکز منتقل کیا گیا۔ ل انہوں نے کہا کہ شہر کی شاہراہوں پر گائے اور بیل جیسے مویشی ٹریفک میں خلل اور عوامی مشکلات کا باعث بن رہے ہیں اس مسئلے پر کارروائی کرتے ہوئے میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے گزشتہ سات دنوں کے دوران سات بیل پکڑ کر فلاحی اداروں کے حوالے کیے ہیں وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے عالمو چوک میں ٹریفک کو منظم کرنے اور مٹن مارکیٹ کی واگزار کرائی گئی زمین پر زیر زمین پارکنگ اور بالائی سطح پر پبلک پارک کی جلد تکمیل کی ہدایات جاری کیں وزیر اعلی نے تمام محکموں کو ہدایت کی کہ عوامی فلاح سے متعلق منصوبوں میں سنجیدگی، تیزی اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے تاکہ کوئٹہ کو جدید، صاف اور منظم اور خوبصورت شہر بنایا جا سکے .
Leave a Reply