دبئی میں قائم کرپٹو ایکسچینج بائی بِٹ 21 فروری کو ایک بڑے سیکیورٹی حملے کا نشانہ بنی، جس کے نتیجے میں ہیکرز نے تقریباً 1.5 بلین ڈالر (£1.1 بلین) کی کرپٹو کرنسی چرا لی۔ ماہرین کے مطابق، اس حملے کا تعلق شمالی کوریا کے ایک سائبر کرائم گروپ سے ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چوری شدہ اثاثوں کو جس طرح لانڈر کیا گیا، اس بنیاد پر یہ حملہ شمالی کوریا کے لازارس گروپ سے منسلک معلوم ہوتا ہے۔رپورٹس کے مطابق، شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والے ہیکرز نے 2017 سے اب تک 6 بلین ڈالر (£4.7 بلین) سے زائد کی کرپٹو کرنسی چرائی ہے، جسے مبینہ طور پر بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔بائی بِٹ کے سی ای او بین ژاؤ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کی کمپنی مستحکم ہے اور اس نقصان کا ازالہ کر سکتی ہے۔ کمپنی نے اب $140 ملین (£100 ملین) کا انعام مقرر کیا ہے، جو چوری شدہ اثاثے ٹریس اور فریز کرنے میں مدد کرنے والوں میں تقسیم کیا جائے گا۔اس ہیکنگ کے بعد، بِٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں میں تیزی سے کمی دیکھی گئی .
Leave a Reply