
گلگت بلتستان کا ضلع دیامر اور اس کے سیاحتی مقام بابوسر میں چار روز قبل آنے والے تباہ کن سیلاب سے 500 سے زائد گھر تباہ ہو گئے جبکہ 10 سے 12 افراد اب بھی لاپتا ہیں جن کی تلاش جاری ہے
ترجمان جی بی حکومت فیض اللہ فراق کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث گلگت بلتستان میں مجموعی طور پر 12 کلومیٹر سے زائد سڑکیں تباہ ہوئیں، 27 پل اور 22 گاڑیاں سیلاب کی نذر ہوگئیں جبکہ بجلی، پانی اور مواصلاتی نظام تباہ ہو گیا۔
شاہراہِ تھک بابوسر تاحال بند، وادی تھور میں مزید 2 افراد کے سیلاب میں بہنے کی اطلاعہے انھوں نے بتایا کہ پورے گلگت بلتستان میں سیلاب کی صورتحال رہی، سیلاب سے متعدد دکانیں اور مویشی خانے تباہ ہوئے، گاڑیاں اور ہزاروں فٹ عمارتی لکڑی ریلوں میں بہہ گئی۔
انہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ مالی و جانی نقصانات ضلع دیامر میں ہوئے، بڑی بڑی چٹانیں سڑکوں پر آگئیں، متعدد افراد زخمی ہوئے اور واٹراسکیمز بہہ جانے سے پینے کا پانی ناپید ہو گیا۔
ترجمان جی بی حکومت کے مطابق 300 سے زائد پھنسے مسافروں اور سیاحوں کو ریسکیو کیا گیا جبکہ لاپتہ افراد کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن اب بھی جاری ہے، مختلف علاقوں میں پانی کے بہاؤ اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سرچ آپریشن اور سڑکوں کی بحالی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائاں جاری ہیں ۔
Leave a Reply