
کوئٹہ : این این آئی کے مطابق جمعیت علماء اسلام کے سربراہ رکن قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہندوستان نے اسرائیل کا نمائندہ بن کر پاکستان کا حملہ جس کا پاکستان کے جوانوں ، جانبازوں ، ہوابازوں نے وہ جواب دیا کہ پاکستان نے اہل غزہ کا بدلہ بھی لے لیا، عرب حکمرانوں کی وجہ سے لگ رہا ہے کہ امت مسلمہ اپنی غیرت اور ہمیت کھو بیٹھی ہے پاکستان نے ریاستی قوت سے ہندوستان کو جواب دیگر دنیا کو بتایا کہ ایک اسلامی ملک ہندوستان کے طاقت کے غرور خاک میں ملا سکتا امت مسلمہ کے حکمران بھی اسرائیل کی قوت کو تباہ کر سکتے ہیں، مودی کا باپ بھی پاکستان کے پانی کو نہیں روک سکے گا، حکمرانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ کوئی ایسا کام نہ کریں جو قومی یکجہتی کو نقصان پہنچائے ۔ ہم نے ثابت کیا کہ قوم ایک ہے پاکستان کا استقلال، استقامت ، وحدت ہمیں عزیز ہیں اور اس پر ہم کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ، صوبے اور وفاق ایک دوسرے کے حقوق اور وسائل پر قبضہ کرنے کی کوشش نہ کریں، جمعیت علماء اسلام صوبوں کے حقوق کی جنگ لڑے گی ۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ کے ہاکی چوک پر جمعیت علما اسلام کے زیر اہتمام دفاع پاکستان اور اسرائیل مردہ باد ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے اجتماعات میں عوام کی بھر پور شرکت اور منظور ہونے والی قرار دادیں محض پاکستانیوں نہیں بلکہ امت مسلمہ کی آواز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے امریکہ ، ٹرمپ، اسرائیل، یورپ سمیت دنیا بھر کو بتایا کہ وہ مسلمانوں کی جانیں لے سکتے ہیں لیکن ان کے سر کٹ جائیں گے تمھارے سامنے جھکیں گے نہیں اور فلسطین کی آزادی کی تحریک آگے بڑھتی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جب غزہ پر حملہ ہوا تو مودی نے ہندوستان کی تاریخ کی نفی کرتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کی اسرائیل پاکستان کے خاتمے کو اپنی خارجہ پالیسی کی بنیاد قرار دیتا ہے ہندوستان نے اسرائیل کا نمائندہ بن کر پاکستان پر حملہ کیا اور پاکستان کے جوانوں ، جانبازوں ، ہوا بازوں نے وہ جواب دیا کہ میں اعلان کر سکتا ہوں کہ اہل پاکستان نے اہل غزہ کا بدلہ لے لیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہود و ہندو کا اتحاد تاریخ کا حصہ ہے ہمارے حکمران نا معلوم کس خواب خرگوش اور خوش فہمی میں مبتلا تھے کہ وہ اسرائیل کے بارے میں ڈگ مگ پالیسی دیا کرتے تھے ماضی میں ہم نے حکمرانوں کے وہ رجحانات بھی دیکھے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے جارہے تھے اس وقت بھی جمعیت علماء اسلام نے کراچی میں ملین مارچ کر کے ان کا منہ بند اور دانت توڑ دئےے تھے اور ان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کرنے کی قوت نہیں رکھتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان نے پارلیمنٹ میں یہ بات کی ہے کہ اسرائیل اور انڈیا ایک میں جمعیت علماء اسلام نے اپنا موقف ملک، ایشیا میں منوایا اب ہم اپنا موقف دنیا میں منواکر رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ انگریز، برطانیہ نے عربوں کی پیٹھ میں اپنا خنجر گھنو پا عرب حکمران ہوش میں آئیں اور اپنے ابا و اجداد کی تاریخ، منجوانہ جذبے کو یاد کریں میدان میں اتریں امت مسلمہ غیرت مند ہے عرب حکمرانوں کی وجہ سے لگ رہا ہے کہ امت مسلمہ اپنی غیرت اور ہمیت کھو بیٹھی ہے پاکستان نے ریاستی قوت سے ہندوستان کو جواب دیگر دنیا کو بتایا کہ ایک اسلامی ملک ہندوستان کے طاقت کے غرور خاک میں ملا سکتا اور اس کے دفاعی نظام لو تباہ کر سکتا ہے تو آج امت مسلمہ کے حکمران بھی اسرائیل کی قوت کو تباہ کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے 10 منٹ کے اندر پاکستان پر ملبہ ڈال کر ایف آئی آر درج اور سندھ طاس معاہدے کو توڑ دیا گیا مودی جی یہ معاہدہ ہے اس میں ورلڈ بینک ضامن ہے اس پر اقوام متحدہ کی قرار دادیں واضح کرتی ہیں لہ ایک ملک یک طرفہ طور پر کسی معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا مودی کا باپ بھی پاکستان کے پانی کو نہیں روک سکے گا اب جب انہوں نے یہ اقدام کیا ہے تو ان کے حصے کے دریاؤں پر بات ہوگی کہ یہ انکے ہیں یا ہمارے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اقوام متحدہ کا چارٹر کہتا ہے کہ کوئی ملک دوسرے ملک کے خلاف نہ تو جارحیت کر سکتا ہے نہ دھمکیوں سے مرعوب کر سکتا نہ طاقت کے ذریعے تنازعات کو حل کر سکتا ہے مودی جی تم نے طاقت کے ذریعے تنازعات کو حل کرنے کی کوشش کی تو ان کا ہم نے کیا حشر کر دیا ہے پیچارے اسمبلی میں بیٹھ نہیں سکتے ان پر اپنے ملک کی پارلیمنٹ لعن تعن کر رہی ہے ایک طرف ہندوستان ہے جس میں کوئی یکجہتی موجود نہیں ہے جہاں مودی کو کوئی حمایت حاصل نہیں اور ایک طرف پاکستان ہے جہاں مکمل یکجہتی ہے جس کی بنیاد جمعیت علماء اسلام نے رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے اہل غزہ کے عام شہریوں ، بچوں، خواتین، بوڑھوں کو بمباری کا نشانہ بنایا ہندوستان نے بھی ہمارے مساجد اور مدارس کو نشانہ بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ کوئی ایسا کام نہ کریں جو قومی یکجہتی کو نقصان پہنچائے حکمرانوں نے دریائے سندھ پر نہریں نکالنے کی بات کر کے سندھ میں تشویش پیدا کی مائنز اینڈ منرلز بل لاکر بلوچستان اور خیبر پختو نخواء کے حقوق کا مسئلہ پیدا ہو گا، دینی مدارس اور تنظیمیں اور جماعتیں جو وطن عزیز کے دفاع میں صف اول میں لڑ رہی ہیں ان پر تلوار لٹکائی ہوئی ہے جو قانون اسمبلی سے پاس کیا تھا اس پر عمل نہیں ہو رہا حکومت کو جو کچھ طے ہوا ہے اس پر عمل کرنا ہو گا اگر ملک کی یکجہتی کو نقصان پہنچا تو حکمرانوں کے روئے ے سے پہنچے گا ہم نے ثابت کیا کہ قوم ایک ہے پاکستان کا استقلال، استقامت ، وحدت ہمیں عزیز ہیں اور اس پر ہم کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان ، خیبر پختو نخوانده، سندھ پنجاب کے حقوق، وسائل کے مالک ہیں انکے عوام ان کے بچے اور آنے والی نسلیں ہیں کوئی کسی کے وسائل پر قبضہ نہیں کر سکتا نہ ہی وفاق کو یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ کسی کے حقوق پر ڈاکہ ڈالے جمعیت علماء اسلام کے صوبوں کے حقوق کے وسائل کی جنگ صف اول میں لڑے گی ۔
Leave a Reply